پاکستانی مقبوضہ جموں کشمیر میں آئیندہ ماہ نومبر میں تیس سال کے طویل عرصے کے بعد انتخابات کا انعقاد ہونے جا رہا ہے اور امیدوار میدان میں اترنے کے لئے تیاریوں میں مصروف ہیں ان انتخابات کی ایک خاص بات یہ ہے کہ اس میں ذیادہ تر امیدوار وہ ہیں جن کی ذندگی میں یہContinue reading

خرم پرویز کی گرفتاری قابل مذمت ہے۔جے کے ایل ایف

بھارتی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے سرگرم کارکن خرم پرویز کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہیں یوں تو پورا جموں کشمیر ہی ایک جیل کی حیثیت اختیار کر چکا ہے، ریاست جموں کشمیر کے عوام ایک قیدی جیسی ذندگی گزار رہے ہیں ایک طرف ان کاؤنٹر کے نام پر بے گناہ انسانوں کوContinue reading “خرم پرویز کی گرفتاری قابل مذمت ہے۔جے کے ایل ایف”

جے کے ایل ایف جموں کشمیر کی آذادی اور استحصال سے پاک جدوجہد جاری رکھے گی سردار مشتاق حسین ایڈووکیٹ

زمانہء طالبِ علمی میں اپنائے گئے نظریات سے شعوری و فکری وابستگی ہمیشہ رہی اور ایک طویل سفر جاری رکھا لیکن قریباً 15 سال قبل سفر بوجہ جاری نہ رہ سکا وجہ سفر کی تھکاوٹ نہیں بلکہ سفر میں تیزی اور رکاوٹوں کا خیال نہ رکھنا تھا، ایسے میں میرے سمیت بیشتر احباب کو سفرContinue reading “جے کے ایل ایف جموں کشمیر کی آذادی اور استحصال سے پاک جدوجہد جاری رکھے گی سردار مشتاق حسین ایڈووکیٹ”

اعتراف ،اعتراض میں ہر اس کو شخص یا فرد کا جو صدقِ دل سے بغیر کسی بیرونی دباو، بیرونی ایجنڈے، لالچ، مفاد، تعصب، نفرت، عصبیت، احساسِ کمتری یا برتری کسی بھی نظریے، سوچ و فکر یا ادرشوں کو اپنی علمی یا تحقیقاتی بصیرت کو بروئے کار لا کر قبول کرتا ہے یا اس کا پرچار کرتا ہے اس کی سوچ نظریے، افکار، خیالات ادرشوں سے اختلاف بلکہ شدید اختلاف کے باوجود نا صرف احترام کرتا ہوں بلکہ عزت کی نگاہ سے دیکھتا ہوں #لیکنہر اس شخص فرد کو جو کسی مخصوص ایجنڈے کسی اندرونی یا بیرونی سازش، لالچ، مفاد یا دباوٴ ، کسی عصبیت، نسلی یا لسانی یا علاقائی تعصب، نفرت، احساسِ کمتری، برتری بلا تحقیق یا معض خود کو زیادہ لبرل، زیادہ روشن خیال ثابت کرنے کے لیے کسی بھی فکر نظریے یا ادرشوں کو اپنائے ان کو پھلائے بھلے وہ درست ہی کیوں نہ ہوں نہ احترام کرتا اور نہ اس کے لیے دل میں تھوڑی بھی عزت رکھتا ہوں بلکہ یہ جانتے ہوئے بھی کہ آدمیت سے نفرت نہیں کرنی چاہیئے اپنے دل میں نفرت کے جذبات رکھتا ہوں، اسٹوڈنٹس دور میں ہمیں خود کو معا نظریاتی، مارکسسٹ ، قومیائی گئی منصوبہ بند معشیت کے معا چمپیئن بھی ملے جو معض نظریاتی موشگافیوں کا سہارہ لیتے کتابی کوٹیشن کو زبان و بیان کا ہتھیار بناتے خود کے احساسِ کمتری کے باعث دوسروں پر غیر نظریاتی ہونے کے تیر برساتے لیکن عملی زندگی میں علاقائی قبیلائی عصبیتوں اور تعصب سے لت پت دیکھے، ہم نے ان کو نا صرف کردار میں کھوٹا اور کمزور پایا بلکہ مختلف نوعیت کی آلائشوں میں گرے ہوئے پایا، یہاں بات سب کی نہیں ہو رہی بلکہ اکثریت کو ایسے ہی دیکھا اور پایا بھی،پھر ایسے احباب سے بھی پالا پڑا جو قومی سوال کو پسِ پشت ڈالتے ہوئے معض خود کو زیادہ نظریاتی اور روشن خیال ثابت کرتے ہوئے بین لااقوامیت اور طبقات کی بنیاد پر خود کو نظریاتی اور دیگر کو رجعت پسند غیر نظریاتی یا اس طرح کے الزام لگاتے لیکن بعد ازاں ان کو بھی واپس پرانی صفوں میں ہی پایا لیکن قومی سوال کو جتنا نقصان پہنچایا اس کا کوئی مداوا نہ ہو سکا نہ ہو گااب کی بار ایک نئی قسم بلکہ فرقے کا اضافہ ہوا ہے جو تاریخی مغالطوں کو درست کرنے کے نام پر مزید نفرت تعصب اور نفرت کی بنیاد رکھ کر قومی سوال کو مغالطوں کا شکار کر رہا ہے، جن کی تحریروں، تقریروں یا تبصروں میں نفرت ہی نہیں علاقائی اور قبلائی تعصب کوٹ کوٹ کے بھرا ہوا ملتا ہے، جو کہیں نا کہیں چھپے اپنے احساسِ کمتری کے سبب عصبیت اور تعصب کو ہوا دیکر نا صرف نفرتوں کو بڑھاوہ دے رہے ہیں بلکہ علاقائی اور قبلائی نفرتوں کو بڑھا کر قومی سوال اور قومی تحریک کو کنفیوز کر رہے ہیں، اس کھیل میں کچھ متعصب نفرتوں کے پجاری کھل کر یہ کھیل کھیل رہے ہیں اور کچھ منافقیںن چھپ چھپا کر اس کو بڑاھاوہ دے رہے ہیںمیں ایک دفعہ پھر دھورا رہا ہونکہ جو پوری ایمانداری سے مندرجہ بالا راہ پر چل رہے ہیں وہ خواہ میرے خیال فکر یا سوچ کے مطابق غلط ہی کیوں نا ہوں میں ان کا احترام اور عزت کرتا ہوں اور کرتا رہونگا لیکن جو اس لبادے میں علاقائی قبلائی تعصب کو پھیلا رہے ہیں میرے لیے قابلِ نفرت اور قومی مجرم ہیں ہمیں دلائل اور عمل سے نا صرف ان کو غلط ثابت کرنا ہے بلکہ قوم کو ان کے پھلائے گئے تعصب سے باہر نکالنا ہے ہمارا یہ ماننا ہے ہیکہ ہمارا قبیلہ ہماری برادری مظلوم محکوم اور غلام ریاستی عوام ہیں اور ہم ملکر ظلم، جبر، نفرت، عصبیت، تعصب، غلامی فرسودگی کے خلاف عوام حقوق کی بازیابی کے لیے نفرتوں کو مٹاتے محبتوں کو بکھیرتے منزل کی طرف اپنا سفر جاری رکھے رہیں گےوطن پرستوں کو کہہ رہے ہو وطن کا دشمن ڈرو خدا سے

تحریر مشتاق خان ایڈووکیٹ سربراہ سیاسی شعبہ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ(JKLF )

تقسیم جموں کشمیر کی ہر سازش کو بے نقاب کریں گے۔

جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے نو منتخب سنئیر وائس چئیرمین محمد پرویز خان کی رہائش پر جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چئیرمین سردار صغیرخان ایڈووکیٹ کی صدارت میں منعقد ہوا اجلاس میں 4 نومبر 2021 کو پاکستان کے زیرانتظام جموں کشمیر کے شہر کوٹلی میںContinue reading “تقسیم جموں کشمیر کی ہر سازش کو بے نقاب کریں گے۔”

A successful ‘Azme Inqlab’ (Commitment to Revolution) convention jointly organized by the Jammu and Kashmir Liberation Front (JKLF) and Jammu Kashmir Students Liberation Front (JKSLF) has concluded at Kotli city of POJK.The convention was attended by a large number of delegates and youth. The leadership was re-elected. New office bearers were elected. Some new faces have emerged on the leadership.Only a few years ago, such a mass programme on the platform of JKLF would have been hard to conceive. However, despite challenging conditions, thanks to hard work by the party rank and file, JKLF was able to hold such a successful programme. This shows that commitment and ideological maturity are the key to overcome all the obstacles. Recently, Sardar Mushtaq khan Advocate, a respected and senior political leader, also joined the JKLF ranks. This shows his determination to continue his struggle. Likewise, political and ideological colleague Waqar Chaudhry is yet another welcome addition to the party ranks. Such people will have a very important role to play in formulating the JKLF policies in future.The election of a young political activist, Sarfaraz Musharraf Advocate, at the zonal level is also a promising outcome of the convention.The JKSLF Chairman Naveed Shaukat is also a serious political activist. His desire to learn. If assisted by the senior leadership, will help him perform his duties.I also congratulate Sardar Muhammad Saghir Khan Advocate, re-elected as the Chairman JKLF. Likewise, let me also congratulate Zonal President Ansar Ahmed Khan and his zonal team, Naveed Shaukat and rest of the office bearers elected on the occasion. I sincerely hope that all the newly elected comrades will make the party a true party of resistance. At the same time, I assure my full cooperation and support to the party.

Umar Hayat Ex Spokesman JKLF

جے کے ایل ایف کا کنونشن۔

جموں کشمیر لبریشن فرنٹ اور جموں کشمیر سٹوڈنٹس لبریشن فرنٹ کا کامیاب کنونشن اپنے اختتام کو پہنچ گیا ہے کنونشن کا پروگرام انتہائی کامیاب رہا جس میں عوام اور نوجوانوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی قیادت کا نئے سرے سے انتخاب کیا گیا کچھ عہدیداران کے عہدوں کو تبدیل کیا گیا اور کچھ نئے چہرےContinue reading “جے کے ایل ایف کا کنونشن۔”

جے کے ایل ایف کا کنونشن۔

جموں کشمیر لبریشن فرنٹ اور جموں کشمیر سٹوڈنٹس لبریشن فرنٹ کا کامیاب کنونشن اپنے اختتام کو پہنچ گیا ہے کنونشن کا پروگرام انتہائی کامیاب رہا جس میں عوام اور نوجوانوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی قیادت کا نئے سرے سے انتخاب کیا گیا کچھ عہدیداران کے عہدوں کو تبدیل کیا گیا اور کچھ نئے چہرےContinue reading “جے کے ایل ایف کا کنونشن۔”

Division of Jammu Kashmir unacceptable. JKLF.

Renowned Kashmiri nationalist and very strong progressive voice of Pakistan Occupied Jammu Kashmir Sardar Mushtaq Khan Advocate has joined Jammu Kashmir Liberation Front(JKLF) with his fellow comrades.He officially announced to join the JKLF in a special ceremony that was held at his native town Qilan Tangi gala district Sudnoti POJK yesterday. JKLF chairman Sardar MuhammadContinue reading “Division of Jammu Kashmir unacceptable. JKLF.”

کسی بھی سیاسی تحریک کی کامیابی اور اہداف کے حصول کا دارومدار اور انحصار سیاسی پارٹی کے نظریات اور اس کے منظم ہونے پر ہوتا ہے ماضی کے تجربات ہمیں یہ بات سیکھاتے ہیں کہ ہمارے خطے میں سیاسی تحریکوں کی ناکامی کی سب سے بڑی وجہ نظریاتی تربیت اور سمجھ کا فقدان اور اس کے ساتھ منظم پارٹی یا تنظیم کا نہ ہونا ہے ریاست جموں کشمیر میں قومی آذادی کی تحریک کا آگے نہ بڑھنا اور غاصب ملکوں کی طرف سے تحریک کو ناکام بنانے کے مشترکہ حربوں اور ہتھکنڈوں کو سمجھنے کے لئے مسلے کے تمام پہلووں کو سمجھنا بہت ضروری ہے اور آج کے زمینی حقائق کے مطابق حکمت عملی اختیار کرنے کی ضرورت ہے اس کے لئے پاکستان کے زیر قبضہ حصے سے ایک مظبوط آواز اور تحریک کو منظم کرنے کی ضرورت ہے جو اگلے مرحلے میں گلگت بلتستان تک پھیلائی جائے اور اس تحریک کی مکمل سیاسی حمایت بھارتی مقبوضہ جموں کشمیر کی تحریک کو حاصل ہو اس مقصد کے لئے پاکستان کے زیرقبضہ علاقے کی آذادی پسند اور ترقی پسند سیاسی قیادت کی ذمہ داری ہے کہ اس بات کا جائزہ لے۔ سیاسی، نظریاتی اور حکمت عملی کے اعتبار سے قریب اور ہم خیال لوگوں کو آپس میں روابط بڑھانے اور ایک دوسرے کو سمجھنے اور ایک دوسرے پر اعتماد قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ہمیشہ پہلا قدم مشکل ضرور ہوتا ہے لیکن وہ قدم اگر درست سمت کی طرف بڑھایا جائے تو منزل پر پہنچنے میں آسانی پیدا ہوجاتی ہے لیکن غلط سمت میں اٹھایا جانے والا قدم آپ کو منزل سے دور لے جاتا ہے اور اس کا انجام منزل پر پہنچنے کی بجائے تھکاوٹ اور مشکلات کی وجہ سے منزل کی طرف بڑھنے کی بجائے واپسی پر مجبور ہونا ہوتا ہے۔۔

Design a site like this with WordPress.com
Get started